ایکنا نیوز- روزنامه اماراتی البیان کی ویب سایٹ کے مطابق مغربی پٹی میں رہنے والے آٹھ سالہ فلسطینی بچے علاء عوض نے مسجد «العمری» جو شهر «جبالیا» میں واقع ہے یہاں کے مدرسہ حفظ سے صرف آٹھ مہینے کی مختصر مدت میں قرآن حفظ کرنے کا کارنامہ انجام دیا۔
کم سن حافظ نے روزانہ ایک صفحہ قرآن سننے کے ساتھ حفظ شروع کیا اور پھر دو، تین صفحات سے بڑھا کر سولہ صفحہ روزانہ تک حفظ کرنے لگا اور ہردن ۴۵ صفحوں کی دہرایی کی مشق بھی کرتے یہانتک کہ کبھی کبھار وہ صبح سے رات سے استاد کے ہمراہ حفظ کی پریکٹس کرتے رہتے۔
کمسن حافظ کی ماں أم علی عوض، کا کہنا تھا: «قرآن سے شدید محبت اور توجہ کی وجہ سے میرا ایمان تھا کہ میرا بیٹاعلاء عوض مختصر ترین مدت میں حفظ کرلے گا اور میں بھی اسکی آنے جانے کے حوالے سے مدد کرتی تھی».
آٹھ سالہ بچے کا صرف آٹھ مہینے میں حفظ قرآن فلسطینی قرآء اور حفاظ کے درمیان ایک ریکارڈ شمار کیا جاسکتا ہے اور یہ اس ملک کے لیے بھی ایک اعزاز سے کم نہیں۔/