ایکنا انٹرنیشنل ڈیسک کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے غزہ میں مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فلسطینی محصور علاقے میں شہریوں کے لیے زندگی یا موت کا معاملہ ہے۔
انہوں نے سوشل میڈیا پر جاری ایک پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات اور صحت کی دیکھ بھال کی کمی کے باعث بم دھماکوں سے زیادہ لوگ بیماری سے مر نے کا خدشہ ہیں۔
7 اکتوبر سے غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے گھروں، عوامی سہولیات، اسکولوں اور ہسپتالوں سمیت شہری مقامات کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
انادولو ایجنسی کی رپورٹوس کے مطابق اسرائیلی بمباری سے 50ہزار سے زائد مکانات، 88 مساجد اور 103 سرکاری دفاتر اور تنصیبات مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں۔
اس میں مزید کہا گیاہے کہ تباہ شدہ عمارتوں میں 2 لاکھ 24 ہزار ہاؤسنگ یونٹس، 266 اسکول، 174 مساجد اور تین گرجا گھر شامل ہیں۔