غزہ میں چھ ہفتے کی جنگ بندی بارے امریکی قرارداد

IQNA

غزہ میں چھ ہفتے کی جنگ بندی بارے امریکی قرارداد

6:00 - March 07, 2024
خبر کا کوڈ: 3515992
ایکنا: امریکہ نے موقف میں تبدیلی کرتے ہوئے سلامتی کونسل میں چھ ہفتے کی جنگ بندی کی قرارداد پیش کیا ہے۔

ایکنا نیوز- نیوز چینل الجزیرہ کے مطابق سفارتی ذرائع نے الجزیرہ ٹی وی کو بتایا کہ امریکہ نے سلامتی کونسل میں قرارداد کا مسودہ تقسیم کیا ہے جس میں غزہ کی پٹی میں 6 ہفتے کی جنگ بندی کی حمایت کی گئی ہے۔

ان ذرائع نے مزید کہا کہ امریکی مسودہ قرارداد میں تمام فریقین کے معاہدے کے بعد غزہ میں زیر حراست تمام قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

مسودے کے متن کا تیسرا ورژن، جو پہلے دو ہفتے قبل امریکہ نے تجویز کیا تھا، اب غزہ میں "عارضی جنگ بندی" کے بارے میں جو بائیڈن کے نائب صدر، کملا ہیرس کے غیر واضح تبصروں کی عکاسی کرتا ہے۔

 

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکہ چاہتا ہے کہ جنگ بندی کے لیے سلامتی کونسل کی کسی بھی حمایت کا تعلق غزہ میں صہیونی قیدیوں کی رہائی سے ہو۔

واشنگٹن شروع میں لفظ "جنگ بندی" کے خلاف تھا اور سلامتی کونسل کی تین قراردادوں کو ویٹو کر دیا تھا، جن میں سے دو میں فوری جنگ بندی کی درخواست کی گئی تھی انکا خیال تھا کہ ثالثی غزہ میں جنگ کے خاتمے اور قیدیوں کی رہائی کو خطرے میں ڈالتی ہے۔

 

اس خبر کا اجراء، جس کی ابھی تک سرکاری طور پر تصدیق نہیں ہوئی، اس وقت سامنے آئی ہے جب گذشتہ دنوں ہونے والی ایک میٹنگ میں امریکہ نے الجزائر کی طرف سے پیش کردہ ایک مسودہ قرارداد کو ویٹو کر دیا تھا، جس میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا جس کا سب کو احترام کرنا چاہیے۔

 

اس قرارداد کو 15 رکنی سلامتی کونسل کے 13 مثبت ووٹ ملے تاہم امریکہ نے اس کی مخالفت کی جس کی وجہ سے اسے منظور نہیں کیا گیا اور نہ ہی قرارداد کو ویٹو کر دیا گیا۔ سلامتی کونسل کے ایک اور رکن انگلینڈ نے بھی اس ووٹنگ سے اجتناب کیا۔

یہ تیسرا موقع تھا جب غزہ میں جنگ بندی کے لیے مجوزہ قرارداد کو امریکا نے ویٹو کر دیا تھا۔/

 

4203846

نظرات بینندگان
captcha